سب سمجھتے ہیں کہ بے کار میں گیا
سب سمجھتے ہیں کہ بے کار میں گیا
وہ میرا شعر جو کبھی اخبار میں گیا
سفید ہاتھی سے تشبیح اسے دیتے ہیں
وہ شخص جو محکمہ انہار میں گیا
سب گُل اچھے دام سے فروخت ہو گئے
لیکن ان تتلیوں کا اڑنا کس شمار میں گیا
ساقی کا فیض حرام ہے اسلام میں مگر
فقط اتنا ہی حلال ہے جو بیمار میں گیا
لازم ہے اس کا قتل کانوں کے دیس میں
چشم کے ہوتے جو اندھی قطار میں گیا
آتا نہیں ہے اب کوئی بھی ایسا حکمران
کہ جس کا ایمان اس کی تلوار میں گیا
شہروں کے الگ فوائد ہیں ، گاؤں کے الگ
بچپن میرا سارا بس اسی تکرار میں گیا
سبھی زہر کا توڑ ہمارے گھر سے ملتا تھا
ایسا کون سا سانپ مری دیوار میں گیا
سب صلاحیتیں نکھر کر سامنے آ گئی
فیضان کا ایک بوند جو فنکار میں گیا
گوہر وہ پہلی ملاقات اور اس کے بعد
ہر دن میرا اسی کے ہی خمار میں گیا
گوہر سلطان گوہر
Anuradha
12-Aug-2022 09:01 PM
Bahut khoob👍👍
Reply
Gunjan Kamal
12-Aug-2022 06:21 PM
👌👏
Reply
Madhumita
12-Aug-2022 12:46 PM
👌👏
Reply